اسلام آباد : وفاقی وزیربرائے توانائی عمر ایوب نے کہاہے کہ بجلی کی قیمت میں اضافہ کی وجہ ن لیگی حکومت کی غلط پالیسیاں ہیں، بجلی کی قیمت بڑھنے سے 80 ارب روپے ملیں گے۔
اسلام آباد میں وزیر توانائی عمر ایوب خان نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ گردشی قرضہ گزشتہ حکومت کے دور میں ہر ماہ 38 ارب بڑھتا تھا، اب اسے گزشتہ 3 ماہ میں 35 ارب روپے پر لے آئے ہیں، اس سے گردشی قرضہ 10 سے 12 ارب روپے پر آ گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ ن کی پالیسیوں کے باعث بجلی ٹیرف بڑھا، 226 ارب روپے کا ٹیرف میں اضافہ نہیں کیا، اقتصادی رابطہ کمیٹی کی طرف سے بجلی کے ٹیرف میں اضافہ کی حتمی منظوری کابینہ دے گی۔
انھوں نے کہا نرخوں میں کمی چوری پر قابو پانے سے ممکن ہو سکے گی، قابل تجدید توانائی کے ذریعے بھی نرخوں میں کمی ہو گی، ، مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی نے مہنگے پاور پلانٹس لگائے، ووٹ لینے کے لیے ن لیگ نے ڈیڑھ سال تک نرخ نہیں بڑھائے۔
ان کا کہنا تھا کہ عمر ایوب کا مزید کہنا تھا کہ ایک یونٹ کا ریٹ پچھلے سے کم پر لانا چاہ رہے ہیں اور اس سلسلے میں متبادل توانائی ہماری ریڑھ کی ہڈی ہو گی، پاکستان میں پاور سیکٹر میں سرمایہ کار آرہے ہیں ،حکومت پاور سیکٹر پر خصوصی توجہ دے رہی ہے۔
وزیر توانائی کا کہنا تھا 1400 فیڈرز پر چوری کے خاتمے کے لیے ہماری ٹیمیں کام کر رہی ہیں، بجلی کی قیمت بڑھنے سے 80 ارب روپے ملیں گے، سسٹم کی اپ گریڈیشن پر 25 ارب روپے خرچ کیے جائیں گے، اور باقی 55ارب روپےآئی پی پیز کو ادائیگیوں میں خرچ ہوں گےم قابل تجدید توانائی کو 2023 تک 42 ہزار میگا واٹ تک لے جانا چاہتے ہیں۔
عمر ایوب نے کہا نیپرا آزاد ریگولیٹری ادارہ ہے، ہمارا کسی ادارے پر کوئی دباؤ نہیں، قانون کے مطابق چلتے ہیں، بجلی چوروں کے خلاف بلا امتیاز کارروائی کی ہے، چور چور ہوتا ہے اس کی جنس کی حیثیت کا تعین کرنا ضروری نہیں۔