اسلام آباد: وزیر اعظم پاکستان عمران خان اور سعودی شہزادہ محمد بن سلمان کے درمیان ٹیلیفونک رابطے کے دوران وزیر اعظم نے تیل تنصیبات پر حوثی باغیوں کے ڈرون حملوں پر تشویش کا اظہار اور شدید مذمت کی ہے۔
بین الاقوامی میڈیا کے مطابق ٹیلیفونک گفتگو کے دوران دونوں ممالک کے سربراہان نے سعودی عرب کے شہر بقیق میں ہونے والے تخریبی حملے اور اس سے خطے میں پیدا ہونے والے معاشی بحران پر تبادلہ خیال کیا۔
یہ بھی پڑھیں: آئل تنصیبات پرحملےمیں ایرانی اسلحےکےشواہدملےہیں،سعودی اتحاد
وزیر اعظم عمران خان نے سعودی عرب کی مکمل حمایت کا اعلان کرتے ہوئے سعودی عرب میں تیل تنصیبات کو نشانہ بنانے کے حوثی باغیوں کے عمل کو بزدلانہ کارروائی قرار دیتے ہوئے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف ہم سعودی عرب کے ساتھ کھڑے ہیں اور مکمل حمایت کا اعلان کرتے ہیں۔
ٹیلیفونک گفتگو کے دوران دونوں سربراہانِ مملکت کے درمیان باہمی دلچسپی کے موضوعات اور دیگر اہم علاقائی و بین الاقوامی امور پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا اور دونوں ممالک کے درمیان بیشتر امور پر خاطر خواہ اتفاق پایا گیا۔
یاد رہے کہ اس سے قبل چین نےسعودی تیل تنصیبات پرحملےکےبعدپیداشدہ صورتحال پر بیان جاری کیا کہ کہ امریکااورایران کوصورتحال سےنمٹنےکےلیےتحمل سےکام لیناہوگا۔سعودی عرب کی تیل کی تنصیبات پرحملےکےبعدایران سےمتعلق امریکی بیانات پر چین نےامریکااورایران سےکہا کہ صورتحال سے نمٹنے کےلیےانہیں احتیاط سےکام لیناپڑےگا، جامع تحقیقات کے بغیر کسی بھی کارروائی کی مخالفت کرتے ہیں۔
مزید پڑھیں: سعودی تیل تنصیبات پرحملہ،چین کاامریکااورایران کوتحمل سےکام لینےکامشورہ