اسلام آباد:وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں مولانا فضل الرحمن کی جانب سے آزادی مارچ کو ڈی چوک لے جانے کا اشارہ ملنے کے بعد انتظامیہ اور پولیس نے ڈی چوک کی طرف جانے والی سڑکیں بلاک کر دیں۔
گزشتہ روز مولانا فضل الرحمٰن نے اسلام آباد میں آزادی مارچ سے خطاب میں وزیراعظم عمران خان کو استعفے کے لیے دو روزکی مہلت دے دی تھی اور کہا تھا کہ اگر انہوں نے دو روز میں استعفیٰ نہ دیا تو یہ اجتماع قدرت رکھتا ہے کہ خود وزیر اعظم کو گھر جا کر گرفتار کر لے گا۔
مزید پڑھیں : حسینؓ کا مؤقف اپنائے ہوئے ہیں ،یزید کے ہاتھ پر بیعت نہیں کریں گے،مولانا فضل الرحمن
دوسر ی جانب پولیس نے ڈی چوک کی جانب جانے والی سڑکیں بلا ک کر دیں دوسری جانب جمعیت علمائے اسلام کے رہنما مولانا عبد الغفور حیدری نے کہا ہے کہ نماز فجر کے وقت آزادی مارچ سے کچھ رضاکاروں کو گرفتار کیا گیا ہے، اگر حکومت نے انہیں رہا نہ کیا تو حکومت کیساتھ معاہدہ توڑ دیا جائے گا۔
آزادی مارچ میں طالبان کے جھنڈے پر اپنا رد عمل دیتے ہوئے جے یو آئی رہنما نے کہا کہ وہ 9 اتحادی جماعتوں کے علاوہ کسی پرچم کے ذمہ دار نہیں اور نہ کوئی اور پرچم دیکھا ہے۔
یہ بھی پڑھیں : مولانا فضل الرحمان بتادیں کہ ان کا اشارہ کس ادارے کی طرف ہے، ڈی جی آئی ایس پی آر