مقبوضہ کشمیرمیں مسلسل 80ویں رو زبھی معمولات زندگی مفلوج رہے

مقبول خبریں

کالمز

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

kashmir valley
kashmir valley

سرینگر: مقبوضہ کشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس نے مقبوضہ علاقے کے گورنر ستیا پال ملک کے حالیہ بیان کو مضحکہ خیزقرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ کشمیر کاز کیلئے حریت رہنمائوں اور انکے بچوں کی قربانیاں بے مثال اور ناقابل فراموش ہیں۔

کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق حریت کانفرنس کے ترجمان نے بدھ کو سرینگر سے جاری ایک بیان میں کہا کہ گورنرکے بیان کا مقصد حریت قیادت کو بدنام کرنا اورعوام کی نظرمیں انکی ساکھ کو نقصان پہنچانا ہے ۔

حریت ترجمان نے کہاکہ نہ صرف حریت رہنماء بلکہ انکے اہلخانہ بھی بھارتی ریاستی دہشت گردی کا نشانہ بنے ہیں اور انہوںنے گرفتاریوں،ظلم و تشدد، تذلیل اورحتیٰ کہ قتل وغارت کا بھی سامنا کیا ہے۔

اس سلسلے میں انہوں نے کہاکہ بھارتی فورسز کے ہاتھوں میر واعظ مولوی محمد فاروق، خواجہ عبدالغنی لون ، مولانا شوکت احمد شاہ،شیخ عبدالعزیز، میر حفیظ اللہ اور محمد یوسف ندیم کی شہادت ایک ناقابل تردید حقیقت ہے ۔

مزید پڑھیں: امریکی قانون سازوں نے مقبوضہ کشمیر کی صورتحال پر پھر تشویش ظاہر کردی

ادھر غیر معمولی بھارتی فوجی محاصرے کے باعث بدھ کو مسلسل 80ویں روز بھی وادی کشمیر اور جموں کے مسلم اکثریتی علاقوںمیں معمولات زندگی مفلوج رہے ۔ لوگوں نے بھارتی تسلط اور مقبوضہ علاقے کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کے خلاف خاموش احتجاج کے طورپر مکمل ہڑتال جاری رکھی ۔ 

دکانیں اور کاروباری مراکزبیشتر اوقات بند رہتے ہیں جبکہ سڑکوں پر پبلک ٹرانسپورٹ معطل ہے ۔ تعلیمی ادارے اورسرکاری دفاتر اگرچہ کھلے ہیں تاہم ویرانی کا منظر پیش کرر ہے ہیں۔ ہزاروں افراد نے آج ضلع پلوامہ میں شہید ہونیوالے تین کشمیری نوجوانوںکی نماز جنازہ میں شرکت کی ۔

ان نوجوانوں کو بھارتی فوجیوں نے گزشتہ روز پلوامہ کے علاقے ترال میں تلاشی اور محاصرے کی کارروائی کے دوران شہید کردیاتھا۔مقبوضہ علاقے میں جاری فوجی محاصرے اور انٹرنیٹ پرمکمل پابندی سے لاکھوں لوگ دماغی اور نفسیاتی طورپر متاثر ہوئے ہیں۔

سرینگر میں ایک ماہر نفسیات کے مطابق پابندیوں کے باعث ذہنی دبائو، پریشانی ، تنائو اور دیگر ذہنی امراض میں مبتلا مریضوں کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے۔ بھارتی پولیس نے ضلع کشتواڑمیں دچھن اور دیگر علاقوںمیں محاصروں اورتلاشی کی کارروائیوں کے دوران حریت پسند امین بٹ کے بھائی عبدالکریم سمیت متعددنوجوانوں کوگرفتا کرلیا۔

ڈوڈہ ،راجوری ، رام بن ، شوپیان ، پلوامہ ، اسلام آباد ، کولگام ، گاندربل ،کپواڑہ ، اور بارہمولہ کے اضلاع میں گزشتہ تین ہفتے سے بھارتی فوج کا کارروائی جاری ہے۔ ادھر ضلع کولگام کے علاقے وٹو میں بھارتی فوج کی سرپرستی والے عناصر نے گورنمنٹ مڈل سکول کو نذر آتش کردیا ہے۔

Related Posts