مریم نواز بھی ”یہ ہماری پاوری ہورہی ہے“ ٹیم کا حصہ بن گئیں

مقبول خبریں

کالمز

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

مریم نواز بھی ”یہ ہماری پاوری ہورہی ہے“ ٹیم کا حصہ بن گئیں
مریم نواز بھی ”یہ ہماری پاوری ہورہی ہے“ ٹیم کا حصہ بن گئیں

ڈسکہ: پاکستان مسلم لیگ ن کی رہنماء مریم نواز بھی ”یہ ہماری پاوری ہورہی ہے“ ٹیم کا حصہ بن گئیں، عوامی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے حکومت پر تنقید کرتے ہوئے یہ جملہ دہرایا۔

ڈسکہ میں عوامی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے مریم نواز نے کہا کہ یہ دھند ہے، یہ ڈسکہ ہے اور عمران خان عوام کا ووٹ چوری کررہا ہے۔ اپنی تقریر کے دوران مریم نے مطالبہ کیا کہ ڈسکہ میں دوبارہ الیکشن کروائیں جائیں۔

انہوں نے کہا کہ وارداتیوں کو رنگے ہاتھوں ڈسکہ کے عوام نے پکڑ لیا ہے، چور چور کا شور مچانے والو سن لو، عوام کو اصل چور کا پتہ چل گیا ہے، اِن چوروں نے الیکشن کمیشن کا عملہ ہی چوری کرلیا،ووٹ چوروں سے کہتی ہوں، شرم کرو حیا کرو، عوام نے ان کی ضمانتیں ضبط کروادیں۔

مریم نواز کا کہنا تھا کہ ڈسکہ کے عوام نے ووٹ چوروں اور خوف و ہراس کو شکست دی،پارٹی نے الیکشن کمیشن سے ڈسکہ میں دوبارہ انتخابات کرانے کا مطالبہ کیا ہے، اگر دوبارہ انتخابات ہوئے تبدیلی کو قبر میں دفنا دیں گے۔

انہوں نے کہاکہ ڈسکہ کے عوام نے ووٹ چوروں بلکہ خوف کو بھی شکست دی۔انہوں نے کہا کہ فائرنگ کے بعد وہ سر جوڑ کر بیٹھ گئے اور پولنگ کی رفتار سست کرادی گئی۔مریم نواز نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) نے ڈسکہ اور وزیر آباد کی دور کی بات نوشہرہ میں گھس کر مارا۔

نائب صدر مریم نواز نے کہا کہ ووٹ چوروں سے کہتی ہوں کہ شرم کرو حیا کرو۔انہوں نے کہاکہ رینجرز نے اپنی آنکھوں سے دیکھا کہ انتخابی عملہ ووٹوں سے بھرا تھیلا لے جا کر گاڑی میں بیٹھا اور عادل اور عطا اللہ تارڈ نے اس انتخابی افسر کو گاڑی سے اتارا اور پولنگ اسٹیشن پر لے جا کر کھڑا کردیا۔

مریم نواز نے کہا کہ وہ اس قدر ڈھیٹ تھا کہ وہاں کھڑے ہو کر لوگوں کو فون کرتا رہا کہ مجھے بچاؤ لیکن کوئی اس کی مدد کو نہیں آیا کیونکہ وہ عوام کی گرفت میں آگیا تھا۔انہوں نے کہا کہ جب دوبارہ گنتی ہوئی تو 300 ووٹ جعلی نکلے اس لیے کہتی ہوں کہ ووٹ کو عزت دینے والوں نے خوف کو شکست دے دی۔

مریم نواز نے کہاکہ وزیر اعظم عمران خان، ان کے وزرا اور مشیروں کو سلام پیش کرتی ہوں جن کی نااہلی اور ناجائز طریقوں سے ڈسکہ کا الیکشن پورے پاکستان کا الیکشن بن گیا۔انہوں نے کہا کہ ڈسکہ کے انتخابات سے ظاہر ہو گیا کہ الیکشن 2018 میں کس طرح انتخابات چھینے گئے۔

مریم نواز نے کہا کہ جب 14 گھنٹے کے بعد مختلف پولنگ کا 20 اغوا شدہ انتخابی عملہ صبح الیکشن کمیشن پہنچا تو وہ یہ بتانے سے قاصر تھے کہ انہیں کون لے کر گیا، کہاں لے کر گیا تو ان کے پاس کوئی جواب نہیں تھا۔انہوں نے کہا کہ پارٹی نے الیکشن کمیشن سے ڈسکہ میں دوبارہ انتخابات کرانے کا مطالبہ کیا ہے۔

اگر دوبارہ انتخابات ہوئے تبدیلی کو قبر میں دفنا دیں گے۔مریم نواز نے کہا کہ حکمراں جماعت کے مشیروں نے جواز پیش کیا کہ دھند بہت تھی، دھند بھی بڑی سمجھدار ہے کہ صرف ادھر گئی،جہاں سے 20 افراد کا انتخابی عملہ غائب ہوا۔

انہوں نے کہاکہ ترجمانوں کی فوج نے دھند کا بہانہ بنا دیا، ایسی کون سی دھند تھی کہ فون بند ہو جاتے ہیں۔انہوں نے طنز کرتے ہوئے کہا کہ دھند میں کونسی مخلوق، کس کے جنات تھے؟ 20 پولنگ اسٹیشنز پر اچانک ٹرن آؤٹ 90 فیصد تک پہنچ گیا، یہ انسانوں کا تو کام نہیں ہو سکتا۔

Related Posts