فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے اعلان کیا ہے کہ 2021 کے لیے ٹیکس گوشوارے جمع کرانے کی آخری تاریخ میں کوئی توسیع نہیں ہوگی۔ نئے فائلرز کو مالی سال 22-2021 کے ٹیکس ریٹرن جمع کرانے کے لیے پہلے ہی متعدد بار توسیع دی جاچکی ہے۔
چونکہ بیشتر لوگوں نے ایف بی آر کے آئرس پورٹل کے ذریعے اپنے ٹیکس گوشوارے ای فائل کرنے پر انحصار کیا ہے، تاہم ٹیکس اتھارٹی نے لوگوں کو اپنے اکاؤنٹس کو اپ ڈیٹ کرنے میں ناکامی کے سنگین نتائج کی وارننگ دے دی۔ 28 ستمبر سے اب تک 1 لاکھ 50 ہزار فائلرز نے ٹیکس ریٹرنز جمع کرائے، جبکہ ٹیکس ریٹرن جمع کرانے میں صرف دو دن باقی ہیں۔
ٹیکس ریٹرن جمع کرانے کے فوائد:
اگر آپ 15 اکتوبر کے اندر ٹیکس ریٹرن جمع کراتے ہیں تو آپ مندرجہ ذیل اہم فوائد حاصل کرسکتے ہیں۔
1۔منافع اور نقد واپسی دونوں پر بینکوں کے ذریعہ ٹیکس کٹوتی کی شرح کم رکھی جائے گی۔
2۔موٹر گاڑیوں کی رجسٹریشن اور ٹرانسفر کرتے وقت ود ہولڈنگ ٹیکس میں کمی کی جائے گی۔
3۔جائیداد کی خرید و فروخت پر ٹیکس کی شرح کم لاگو ہوگی۔
4۔سیکیورٹیز کی فروخت پر کیپٹل گینز پر ود ہولڈنگ ٹیکس کی شرح کم ہوگی۔
5۔ڈیویڈنڈ پر ٹیکس کے اخراجات کم ہوں گے۔
6۔انعامی بانڈ جیتنے پر ود ہولڈنگ ٹیکس کی شرح کم ہوگی۔
7۔اگر آپ نے ٹیکس زیادہ بھر دیا ہو گا تو واپسی کے لیے کلیم کرنے کے اہل ہوں گے۔
فعال ٹیکس دہندگان میں شامل نہ ہونے کے نقصانات:
ہر چیز کی خوبیاں اور خامیاں ہوتی ہیں، ہم نے آپ کو ٹیکس ریٹرن جمع کرانے اور ایکٹیو ٹیکس دہندگان کی فہرست (اے ٹی ایل) میں شامل ہونے کی خوبیوں کے بارے میں بتایا ہے، تاہم اگر آپ ڈیڈ لائن کے اندر ٹیکس ریٹرن جمع نہیں کراتے تو نتیجے میں کئی قسم کے نقصانات بھی ہوسکتے ہیں۔
1۔ود ہولڈنگ ٹیکس ڈبل ریٹ پر وصول کیا جائے گا۔
2۔ایف بی آر کسی نوٹس کے بغیر آپ کے ٹیکسز کا جائزہ لینے کا مجاز ہوگا۔
3۔ ٹیکس نادہندہ ہونے پر قانونی کارروائی کے نتیجے میں 1 سے 3 سال قید ہوگی۔
4۔انکم ٹیکس ریٹرن دیر سے جمع کرانے پر جرمانہ وصول کیا جائے گا۔
آپ گھر سے ٹیکس ریٹرن کیسے داخل کر سکتے ہیں؟