کراچی : بن قاسم پولیس ڈکیتوں کی سرپرست بن گئی ،ڈکیتی میں ملوث ڈاکوؤں کو زبردست پروٹوکول دیا جانے لگا, ڈکیتی کے دوران مزاحمت پر زخمی ہونے والے خواتین و بچوں سمیت 5افراد کو تاحال انصاف نہ مل سکا۔
ضلع ملیر کے علاقے پپری میں ایک ہفتہ قبل فلک ناز کے گھر میں مسلح ڈکیتی کے دوران خاتون ،بچی اور بیٹے سمیت گھر کے پانچ افراد کو زخمی کرنے والے ڈاکوؤں کو بن قاسم پولیس گرفتار کرنے میں ناکام ہوگئی ، مزاحمت پر زخمی بوڑھی خاتون اور بچی تشویشناک حالت میں جناح اسپتال کے آئی سی یو وارڈ میں داخل ہیں۔
متاثرہ خاندان کے نوجوان کا کہنا ہے کہ ہمارے گھر میں مسلح ڈکیتی میں ملوث افراد ہمارے تین اہل خانہ کو شدید زخمی کیا ، مقدمہ درج ہونے کے باوجود پولیس ملزمان کو پروٹوکول دیکر کار میں تھانے لاتی ہے اور پھر چھوڑ آتی ہے، قانونی کارروائی نہ ہونے کے باعث ہماری زندگیا ں داؤ پر لگ گئی ہیں ، قانونی مدد اور تحفظ فراہم کیا جائے۔
اس سلسلے میں گھر کے مالک ظفر علی انصاری نے آئی جی سندھ، اے ڈی آئی جی کراچی، ایس ایس پی ملیر کو ایک خط تحریر کیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ مسلح ڈاکوؤں نے سیڑھی رکھ کر گھر میں داخل ہوکر ڈکیتی کی کوشش کی جن سے مزاحمت پر زخمی میری 60 برس کی بوڑھی والدہ اور مجھ سمیت پانچ اہل خانہ شدید زخمی ہوگئے جنہیں تشویشناک حالت میں جناح اسپتال کے آئی سی یو وارڈ میں داخل کیا گیا ہے۔
ملزمان نے گھر کے باہر دوران واردات پیروں کے نشان مٹا دیے ہیں ،انہوں نے کہا کہ مقدمہ درج ہونے کے باوجود پولیس ملزمان کو پروٹوکول دیکر کار میں تھانے لاتی ہے اور پھر چھوڑ آتی ہے۔
مزید پڑھیں: کراچی میں حقیقی باپ نے بیٹی کی عزت تار تار کردی