جمعیت علمائے اسلام (ف): حکومت مخالف آزادی مارچ کے پلان بی پر آج سے عمل شروع

مقبول خبریں

کالمز

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

جمعیت علمائے اسلام (ف) حکومت مخالف آزادی مارچ کے پلان بی پر آج سے عمل شروع
جمعیت علمائے اسلام (ف) حکومت مخالف آزادی مارچ کے پلان بی پر آج سے عمل شروع

جمعیت علمائے اسلام (ف) کے کارکنان آج سے حکومت مخالف آزادی مارچ کے پلان بی پر عمل شروع کر چکے ہیں جس کے لیے مولانا فضل الرحمان نے کارکنان کو ہدایات دے دی ہیں۔

جے یو آئی (ف) سربراہ مولانا فضل الرحمان کے جاری کردہ ہدایت ناموں کے مطابق  ملک کے چاروں صوبوں میں قومی شاہراہیں بلاک کرنے کا اعلان کیا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: حکومت سیاست دانوں کی بیماری کو دباؤ ڈالنے کے لیے استعمال کر رہی ہے۔بلاول بھٹو 

مولانا فضل الرحمان نے کارکنان کے ساتھ ساتھ عوام الناس سے بھی اپیل کی ہے کہ وزیر اعظم عمران خان اور تحریک انصاف کی موجودہ حکومت کے خلاف گھروں سے نکلیں اور جے یو آئی (ف) کا ساتھ دیں۔

حکومت نے جمعیت علمائے اسلام (ف) کے کارکنان کے خلاف ایکشن لیتے ہوئے بڑی تعداد میں پولیس فورس کو قومی شاہراہوں کے متعدد مقامات پر تعینات کیا ہے تاکہ کسی بھی قسم کے ناخوشگوار واقعے سے بچا جاسکے۔

تحریک انصاف رہنماؤں کا کہنا ہے کہ مولانا فضل الرحمان سمیت ہر سیاسی رہنما اور اپوزیشن جماعتوں کو پر امن احتجاج کا حق دیا گیا تاہم  آئینِ پاکستان میں کسی کو قانون ہاتھ میں لینے کی گنجائش نہیں ہے۔

پی ٹی آئی حکومت نے جمعیت علمائے اسلام (ف) کے رہنماؤں اور سربراہ کو خبردار کیا ہے کہ کسی بھی غیر قانونی اقدام کی صورت میں قانون اور ادارے حرکت میں آئیں گے اور بڑے پیمانے پر گرفتاریاں عمل میں لائی جاسکتی ہیں۔ 

یاد رہے کہ اس سے قبل جمعیت علمائے اسلام  (ف) کے کارکنان بنوں پہنچ گئے جہاں انہوں نے انڈس ہائی وے کو ٹریفک کے لیے بند کردیا ہے جبکہ جے یو آئی (ف) رہنما اکرم خان درانی دھرنے کی قیادت کریں گے۔

جے یو آئی (ف) کی طرف سے حکومت مخالف آزادی مارچ کے پلان بی پر عمل درآمد جاری ہے۔ مولانا فضل الرحمان کی ہدایت کے تحت جمعیت علمائے اسلام (ف) کے رہنماؤں نے عندیہ دیا ہے کہ وہ وزیر اعظم کا استعفیٰ لے کر رہیں گے۔

مزید پڑھیں: جے یو آئی (ف) کارکنان بنوں پہنچ گئے، انڈس ہائی وے ٹریفک کے لیے بند

Related Posts