بھارتی فوج کے سربراہ جنرل بپن راوت نے کہا ہے کہ ہم دہشت گردوں کے خلاف میدان میں آچکے ہیں جبکہ دہشت گردی کو ختم کرنے کے لیے فوج لائن آف کنٹرول عبور بھی کرسکتی ہے۔
میڈیا نمائندگان سے بات چیت کرتے ہوئے بھارتی آرمی چیف نے پاک فوج کو دھمکی دیتے ہوئے کہا کہ اگر بھارتی فوج کو ایل او سی عبور کرنے کی ضرورت پڑے گی تو ضرور کریں گے جبکہ نام نہاد سرجیکل اسٹرائیک اور بالاکوٹ حملے سے پاکستان کو پہلے ہی پیغام دے چکے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: ہانگ کانگ میں چین کے حق میں بڑی ریلی کا اہتمام، مخالفین بھی سڑکوں پر نکل آئے
بپن راوت نے کہا کہ پاکستان میں موجود دہشت گردوں اور ان کے حمایتیوں کا خاتمہ ضروری ہے اور جبکہ وزیر اعظم کی جنرل اسمبلی میں تقریر پر ردِ عمل دیتے ہوئے بھارتی جنرل کا کہنا تھا کہ عمران خان کا کشمیر کے بارے میں بیان پاکستان کی طرف سے دہشت گردوں کی حمایت کے مترادف ہے۔
یاد رہے کہ مقبوضہ جموں و کشمیر کی آئینی حیثیت تبدیل کرنے کے یکطرفہ بھارتی اقدام کے بعد نافذ کردہ کرفیو آج 57ویں روز میں داخل ہوچکا ہے جبکہ کشمیری حریت رہنما زیادہ تر قید میں اور گرفتار ہیں یا پھر انہیں نظر بند کردیا گیا ہے۔
کرفیو کے دوران مظلوم کشمیریوں کی نقل و حرکت پر مکمل پابندی ہے اور مواصلات کا نظام معطل ہے۔ کشمیر میں موبائل فون، ٹی وی اور انٹرنیٹ سمیت تمام تر ذرائع ابلاغ بدستور معطل ہیں جبکہ قابض بھارتی فوج کی طرف سے وادی میں ٹرانسپورٹ کا نظام بھی مسلسل بند ہے۔
مزید پڑھیں: مقبوضہ جموں و کشمیر میں نافذ کرفیو 57ویں روز میں داخل، نقل و حرکت پر پابندی