کراچی: شہرقائد میں پولیس بے رحم جرائم پیشہ افراد کو کنٹرول کرنے میں ناکام ہوچکی ہے، شہرمیں گزشتہ ماہ مئی کے دوران 19 شہری ڈکیتی مزاحمت پر قتل اور درجنوں زخمی کردیئے گئے۔
گزشتہ ماہ مئی کے مہینے میں ڈاکوؤں کی سفاکانہ فائرنگ سے جاں بحق ہونے والوں میں باپ، بیٹا، پولیس اہلکار، دکان دار، محنت کش اور دیگر شہری شامل ہیں۔
مئی میں سب سے زیادہ واقعات ڈسٹرکٹ ایسٹ میں پیش آئے، جن میں ڈکیتی مزاحمت پر 2 پولیس اہلکاروں سمیت 7 شہریوں کو قتل کیا گیا۔ڈسٹرکٹ ویسٹ میں بے لگام ڈاکوؤں نے 6 شہریوں کی جان لی۔
ڈسٹرکٹ کیماڑی اور ڈسٹرکٹ سینٹرل میں ڈکیتی مزاحمت پر ڈاکوؤں نے 2،2 شہریوں کو ابدی نیند سلا دیا جب کہ ڈسٹرکٹ کورنگی میں ڈکیتی مزاحمت پر ڈاکوؤں نے پہلے بیٹے کو اور ایک ہفتے کے بعد اس کے باپ کو بھی فائرنگ کر زندگی سے محروم کر دیا۔
ڈسٹرکٹ ساؤتھ اور ڈسٹرکٹ سٹی میں ڈکیتی مزاحمت پر قتل کی کوئی واردات رپورٹ نہیں ہوئی۔ گزشتہ ماہ مئی کے اعداد شمار کے مطابق 30 اپریل اور یکم مئی کی درمیانی شب گلشن اقبال بلاک 11 میں ڈاکوؤں کی فائرنگ سے کیبن کا مالک 30 سالہ احسن جاں بحق ہوا۔
4 مئی کو منگھوپیر کے علاقے اورنگی ٹاؤن الطاف نگر 100 فٹ روڈ پر ڈکیتی کی واردات کے دوران مزاحمت پر ایم کیو ایم پاکستان کے یوسی کمیٹی کے ممبر 52 سالہ عبدالسلام کو فائرنگ کر کے قتل کیا گیا۔
5 مئی کو اورنگی ٹاؤن 14 نمبر غزالہ اسکول کے قریب کریانہ کی دکان پر ڈکیتی مزاحمت پر ڈاکوؤں کی فائرنگ سے 30 سالہ شبیر جاں بحق ہوا۔6 مئی کو سرجانی ٹاؤن میں فرحین ہال کے قریب ڈاکوؤں نے فائرنگ کر کے پولیس اہل کار عظیم اقبال کو قتل کیا۔
7مئی کو گلبہار کے علاقے سینیٹری مارکیٹ کی دکان میں ڈکیتی کی واردات کے دوران مزاحمت پر پلمبر 25 سالہ دانیال جاں بحق اور 50 سالہ سلیم کو ڈاکووں نے زخمی کر دیا۔
مزید پڑھیں:بلوچستان میں دہشتگردوں کا سکیورٹی فورسز کی چوکی پر حملہ، 2 جوان شہید
8 مئی کو منگھوپیر گلزار آباد میں رقم اور موبائل فون چھینے کی کوشش کے دوران ڈاکووں کی فائرنگ سے 28 سالہ خانزادہ جاں بحق ہوا۔11 مئی کو کورنگی کلو چوک کے قریب ڈکیتی مزاحمت پر اظہر حسین کو قتل کیا گیا۔