اسلام آباد: وفاقی کابینہ کے تحت نجکاری کمیٹی کے حالیہ اجلاس میں حکومت نے درجن بھر سرکاری اداروں کی نجکاری شروع کرنے کی اجازت دے دی ہے جبکہ دو بجلی گھروں کی اسٹرٹیجک فروخت کا فیصلہ بھی کیا گیا ہے۔
چیئرمین نجکاری کمیٹی عبدالحفیظ شیخ کی صدارت میں کیے گئے فیصلے کے مطابق ایل این جی سے چلنے والے دو بجلی گھروں کی فروخت سے 3 کھرب روپے کی نان ٹیکس آمدن ہوگی جبکہ اسلام آباد الیکٹرک کمپنی (آئیسکو) اور لاہور الیکٹرک سپلائی کمپنی (لیسکو) کی نجکاری بھی کی جائے گی۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان میں ہاؤسنگ کے شعبے میں سرمایہ کاری کے بھرپور مواقع ہیں۔وزیر اعظم عمران خان
پاور ڈویژن کے عدم تعاون کی وجہ سے لاہور اور اسلام آباد کی الیکٹرک کمپنیوں کی نجکاری کا فیصلہ کیا گیا ہے جبکہ اس سلسلے میں وزارتِ توانائی کے کردار پر ہونے والی گفتگو کے دوران چیئرمین نجکاری کمیٹی ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ نے کہا کہ نجکاری میں تعاون ضروری ہے۔ بصورتِ دیگر وزارتِ توانائی کو چاہئے کہ وزیر اعظم پاکستان عمران خان کو اپنے تحفظات سے آگاہ کریں۔فعال نجکاری پروگرام میں اسٹیٹ لائف انشورنس کارپوریشن کے ساتھ ساتھ آئیسکو اور لیسکو کے کچھ حصے کو بھی شامل کیا گیا ہے۔
حکومت کو منافع کی بجائے خسارہ دینے والے اداروں کو نجکاری کے عمل سے گزارنا حکومت کی قومی نجکاری پالیسی کا حصہ ہے تاکہ بجٹ اہداف کے حصول اور آئی ایم ایف شرائط کی پاسداری کی جاسکے۔
یاد رہے کہ اس سے قبل وزیراعظم عمران خان نے پاک افغان طورخم بارڈر24گھنٹے کھلا رکھنےکے منصوبے کاافتتاح کردیا۔وزیر اعظم کاکہنا تھا کہ طورخم بارڈرکھلارہنے سے عوام کی معاشی حالت بدل جائے گی ۔
وزیراعظم عمران خان طورخم بارڈر پہنچے توان کابھرپوراستقبال کیا گیا،اس موقع پرپریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان کاکہناتھا کہ افغانستان میں امن سے خطہ ترقی کرے گااور پشاور تجارتی حب بن جائے گا جس سے وسطی ایشیائی ریاستوں کو فائدہ ہوگا، انہوں نے کہا کہ طورخم بارڈر سے اب پورے ہفتے چوبیس گھنٹے آمدورفت ممکن ہو سکے گی، جبکہ نئے نظام کے کھولتے ہی تجارت میں 50 فیصد اضافہ ہوگیا ہے۔
مزید پڑھیں: وزیراعظم نے طورخم بارڈر24گھنٹے کھلارکھنےکےمنصوبےکاافتتاح کردیا