کراچی:سندھ پولیس کی تاریخ میں پانچویں بار براہ راست ڈی ایس پیز کی بھرتی کی تیاریاں ہورہی ہیں، پہلا پیچ 1974 ، دوسرا 1990، تیسرا 1991 اور چوتھا بیچ 1995 میں بھرتی کیا گیا ۔
اب دوبارہ پولیس ایکٹ 1861 اور نئے پولیس ایکٹ کے تحت محکمہ داخلہ نے نئی 46ڈی ایس پیز کی اسامیوں کیلئے سندھ پبلک سروس کمیشن کو خط لکھ دیا ہے۔اس ضمن میں مختلف حاضر اور ریٹائرڈ سروس سینئر افسران نے بتایا کہ سندھ پولیس کی تاریخ میں چار دفعہ براہ راست ڈی ایس پیز بھرتی کیے جاچکے ہیں، پہلی بار براہ راست 40ڈی ایس پیز 1974میں بھرتی کیے گئے ، اس بیچ کو 74بیچ کہا جاتا ہے۔
مزید پڑھیں : سندھ پولیس ملازمین کو صحت کارڈ جاری کرے گی، کراچی پولیس چیف
اس میں سابق ڈی جی ایف آئی اے وسیم احمد، دین محمد بلوچ، الطاف برنی،نادر کھوسو، علی اکبر بھنگوار ذوالفقار شاہ، علی احمد جونیجواورداود جونیجو سمیت 40افسران بھرتی کیے گئے، دوسرا بیچ 90 بیچ کہلاتا ہے جس میں براہ راست 17ڈی ایس پیز بھرتی کیے گئے ان میں سید زاہد شاہ، شہناز بٹ، طارق مغل، گل حمید سموں، فاروق جمالی مرحوم، رخسار احمد کھاوڑ، الطاف لغاری، نثار احمد چنہ، پیر فرید جان سرہندی، نظیر احمد میر بہر، ذوالفقار زرداری، عاصم علی بھٹو، عبدالستار بھٹو، سید غیاث الدین راشدی سمیت دیگر بھرتی کیے گئے۔
اس بیچ کواگلی حکومت نے برطرف کردیا تھا، تاہم کورٹ میں جانے کے بعد اس بیچ کو 93 میں دوبارہ نہ صرف بحال کیا گیا بلکہ مستقل بھی کردیا گیا۔ تیسرا بیچ 1991 میں براہ راست بھرتی کیا گیا جس میں منصور مغل، عارب مہر اور ڈاکٹر زین علی شیخ سمیت 14ڈی ایس پیز براہ راست بھرتی کیے گئے۔چوتھی بار 1995میں براہ راست 45ڈی ایس پیز بھرتی کیے گئے، 38ڈی ایس پیزاس میں براہ راست بھرتی کیے گئے جن میں شاد ابن مسیح، لطیف صدیقی، مرحوم حسیب بیگ، شاہجہان خان، اعجاز شیخ، عامر عباس شاہ سمیت دیگر شامل ہیں۔
یہ بھی پڑھیں : سندھ کابینہ نے خواجہ سرائوں کیلئے نوکریوں کا کوٹہ مقرر کرنے کی منظوری دیدی