پاکستان مسلم لیگ (ن) کے تاحیات قائد اور سابق وزیر اعظم میاں نواز شریف کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ (ای سی ایل) سے نکالنے پروفاقی کابینہ کی ذیلی کمیٹی آج فیصلہ کرنے والی تھی، تاہم کمیٹی کا اجلاس ہونے سے قبل منسوخ کردیا گیا۔
وفاقی وزیر قانون بیرسٹر فروغ نسیم کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کی ذیلی کمیٹی کے گزشتہ روز منعقدہ بے نتیجہ اجلاس کے بعد فیصلہ ہوا تھا کہ نواز شریف کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ سے نکالنے کا فیصلہ آج کیا جائے۔
یہ بھی پڑھیں: صدارتی آرڈیننسز: عدالت نے صدر ڈاکٹر عارف علوی اور دیگر سے جواب طلب کر لیا
قومی احتساب بیورو (نیب) حکام کو ہدایت دی گئی تھی کہ آج صبح تک سابق وزیر اعظم نواز شریف کا نام ای سی ایل سے نکالنے کے معاملے پر اپنا جواب جمع کرائیں۔
مسلم لیگ (ن) رہنماؤں کو بھی اختیار دیا گیا تھا کہ وہ اپنے تاحیات قائد میاں نواز شریف کا نام ای سی ایل سے نکالنے کے حوالے سے اپنے مؤقف میں آنے والی تبدیلی سے آگاہ کرسکتے ہیں، تاہم کابینہ کی ذیلی کمیٹی کا اجلاس آج نہیں ہوگا۔
ذیلی کمیٹی آج نواز شریف کا نام ای سی ایل سے نکالنے کے معاملے پر اپنی سفارشات مرتب کرے گی جو وفاقی کابینہ کو بھیجی جائیں گی، جس پر حتمی فیصلے کا اختیار وفاقی کابینہ کو حاصل ہے۔
یاد رہے کہ اس سے قبل سابق وزیر اعظم نواز شریف کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ (ای سی ایل) سے نکالنے پر حکومت نے مشروط منظوری دے دی جبکہ مسلم لیگ (ن) نے فیصلہ کیا کہ حکومتی فیصلے کو عدالت میں چیلنج کیا جائے گا۔
پاکستان مسلم لیگ (ن) کے تاحیات قائد میاں نواز شریف نے کہا کہ ہم عدلیہ کو جواب دینے کے پابند ہیں، لیکن نام ای سی ایل سے نکالنے کے معاملے پر حکومت سمیت کسی اور کوجوابدہ نہیں۔
مزید پڑھیں: نواز شریف کا نام ای سی ایل سے نکالنے کا مشروط فیصلہ چیلنج کریں گے۔مسلم لیگ (ن)