آزادی مارچ: مولانا فضل الرحمان کی وزیراعظم کو مستعفی ہونے کیلئے2 دن کی مہلت

مقبول خبریں

کالمز

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

مولانا فضل الرحمٰن
(فوٹو: آن لائن)

اسلام آباد: جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن نے وزیراعظم عمران خان کو مستعفی ہونے کے لیے 2 دن کی مہلت دیتے ہوئے کہا ہے کہ وزیراعظم 2روزمیں استعفیٰ دیں ورنہ عوام کا سمندر طاقت رکھتا ہے کہ وزیراعظم کے گھر جاکر انہیں گرفتار کرلے۔

آزادی مارچ کے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمٰن نےدھرنا دینے کا اعلان کرتے ہوئے کہا میں وزیراعظم عمران خان کو استعفیٰ دینے کے لیے دو دن کی مہلت دیتا ہوں،اس کے بعد آگے کا لائحہ عمل طے کریں گے۔

مولانا فضل الرحمٰن نے کہا کہ ‘پاکستان پر حکومت کرنے کا حق عوام کا ہے کسی ادارے کا پاکستان پر مسلط ہونے کا کوئی حق حاصل نہیں، ہم مزید صبرو تحمل کا مظاہرہ نہیں کرسکتے۔

انہوں نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اداروں سے تصادم نہیں بلکہ ان کا استحکام چاہتے ہیں، لیکن اس کے ساتھ ساتھ ہم اداروں کو غیر جانبدار بھی دیکھنا چاہتے ہیں،، عوام کا فیصلہ آچکا ہے، حکومت کو جانا ہی جانا ہے۔

مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ دھرنے کے شرکاء ڈی چوک کی طرف جانا چاہتے ہیں، میں نے آپ کی بات سن لی ہے، نواز شریف نے بھی سن لی ہے، آصف علی زرداری نے بھی سن لی ہے اور ہم جنہیں سنانا چاہ رہے ہیں وہ بھی سن لیں۔

ان کا کہنا تھا کہ‘اگر ہم محسوس کریں کہ اس ناجائز کی پشت پر ہمارے ادارے ہیں، اگر ہم محسوس کریں کہ ان ناجائز حکمرانوں کا تحفظ ہمارے ادارے کر رہے ہیں تو پھر دو دن کی مہلت ہے پھر ہمیں نہ روکا جائے کہ ہم اداروں کے بارے میں کیا اپنی کیا رائے قائم کرتے ہیں’۔

فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ یہ کسی ایک جماعت کا نہیں بلکہ پوری قوم کا عوامی اجتماع ہے، تمام سیاسی جماعتوں کا یکجہتی کا فیصلہ دراصل قومی مطالبہ ہے، سب کا ایک ہی مطالبہ ہے کہ 25 جولائی کے الیکشن فراڈ تھے اور دھاندلی کا شکار تھے، اب ایک ہی فیصلہ کرنا ہے اس حکومت کو جانا ہے، قوم ان سے آزادی چاہتی ہے۔

ان کاکہناتھاکہ حکومت کی نا اہلی کی وجہ سے معیشت بحران کا شکار ہے ،ریاست کی معیشت تباہ ہو جائے تو وہ اپنا وجود برقرا نہیں رکھ سکتی ،ہمیں کہا گیا کہ مارچ نہ کریں سرحدوں کی صورتحال بڑی پیچیدہ ہے ۔

فضل الرحمان نے کہ موجودہ حکمرانوں نے کشمیر کا سودہ کیا،کشمیریوں کو مودی کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا گیا،کشمیریوں کے حق کے لیے ہر حد تک جائیں گے ، کشمیری عوام کبھی خود کو تنہا محسوس نہیں کریں گے،حکومت کی پرواہ کیے بغیر کشمیریوں کی آزادی کی جنگ لڑیں گے۔

یہ بھی پڑھیں: آزادی مارچ: کٹھ پتلی حکومت کو گھر بھیجیں گے، سلیکٹڈنظام کونہیں مانتے، بلاول بھٹو

انہوں نے کہا کہ عمران خان نے اعلان کیاتھا کہ باہرسےلوگ نوکری کےلیےآئیں گے، باہر سے کوئی نہیں آیا صرف آئی ایم ایف کے2بندےضرور پاکستان آئےہیں، پرانی کریشن تودورکی بات نئی کرپشن میں تین فیصد اضافہ ہوگیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ‘آج استاد سڑکوں پر گھسیٹا جارہا ہے، معماران قوم کواسلام آباد کی سڑکوں پر گھسیٹا جارہا ہے، خواتین استانیوں کو چہروں پر تھپڑ مارے جارہے ہیں، سڑکوں اور تھانوں میں ان کی تذلیل کی جارہی ہے، جو قوم کو علم کی زینت سے سنوارتے ہیں آج اسی کی سزا پاکستان میں پارہے ہیں۔

انہوں نے شرکاء سے کہا کہ وہ تحمل کے ساتھ دھرنے میں موجود رہیں، اپوزیشن جماعتیں آپس میں رابطے میں ہیں اور لمحہ بہ لمحہ صورتحال پر نظر رکھی ہوئی ہے، جو بھی فیصلہ ہوگا شرکاء کو آگاہ کیا جائےگا۔

مولانا فضل الرحمان نے سانحہ تیزگام ایکسپریس کے متاثرین کےلیے دعا کرتے ہوئے واقعے کی دہشت گردی کے پہلو سے بھی تحقیقات کرنے کا مطالبہ کیا۔

Related Posts