چین نےسعودی تیل تنصیبات پرحملےکےبعدپیداشدہ صورتحال پرکہا ہے کہ امریکااورایران کوصورتحال سےنمٹنےکےلیےتحمل سےکام لیناہوگا۔
سعودی عرب کی تیل کی تنصیبات پرحملےکےبعدایران سےمتعلق امریکی بیانات پر چین نےامریکااورایران سےکہا ہے کہ صورتحال سے نمٹنے کےلیےانہیں احتیاط سےکام لیناپڑےگا، جامع تحقیقات کے بغیر کسی بھی کارروائی کی مخالفت کرتے ہیں۔
چینی وزارت خارجہ کے مطابق کشیدگی میں اضافےکے کسی بھی اقدام کی حمایت نہیں کرتے، تحقیقا ت کے بغیر ریفائنری حملے کا الزام کسی پرلگانا غیر ذمے داری ہے.
انہوں نےامیدظاہر کی کہ امریکااور ایران تحمل کا مظاہرہ کرتے ہوئے مشرق وسطیٰ میں امن وسلامتی کا تحفظ کریں گے۔
دوسری جانب روس نےبھی اس حوالےسےبیان جاری کرتےہوئے کہا ہے کہ جلدبازی میں اخذ کیے گئے نتائج اور اقدامات خطے میں مزید عدم استحکام کا سبب بنیں گے، واشنگٹن کی ایران کے خلاف سخت جوابی کارروائیوں کی تجاویز مکمل طور پر ناقابل قبول ہیں۔
واضح رہے کہ چند روز قبل سعودی عرب کی سرکاری آئل ریفائنری آرامکو کے عبقیق اور خریص پلانٹوں پر ڈرون حملے کئے گئے تھے۔
ڈرون حملوں کی ذمہ داری حوثی باغیوں نے قبولی تھی تاہم امریکا نے ڈرون حملوں میں حوثی باغیوں کے ملوث ہونے کو تسلیم کرنے سے انکار کرتے ہوئے براہ راست ایران کو ذمہ دار قرار دیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: سعودی آئل تنصیبات پرحملےکاجواب دینےکےلیےتیارہیں ،امریکی صدر
امریکی صدر ٹرمپ نے اپنے ٹویٹ میں حملوں پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ سعودی عرب کی تیل کی سپلائی پرحملہ ہوا، امریکا جانتا ہے کہ مجرم کون ہے اور وہ ان حملوں کے ذمہ داران کے خلاف کارروائی کے لیے تیار ہے۔