گزشتہ سال کے مقابلے میں رواں سال بدعنوانی کی دگنی شکایات ملیں۔ چیئرمین نیب

مقبول خبریں

کالمز

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

گزشتہ سال کے مقابلے میں رواں سال بدعنوانی کی دگنی شکایات ملیں۔ چیئرمین نیب
گزشتہ سال کے مقابلے میں رواں سال بدعنوانی کی دگنی شکایات ملیں۔ چیئرمین نیب

چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال نے کہا ہے کہ گزشتہ سال کے مقابلے میں رواں سال بدعنوانی کی دُگنی شکایات موصول ہوئیں، لیکن ہم میگا کرپشن مقدمات کو منطقی انجام تک پہنچا کر رہیں گے۔

قومی احتساب بیورو (نیب) کے چیئرمین جسٹس (ر) جاوید اقبال نے اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے  کہا کہ قوم کو بدعنوانی کے خاتمے کے لیے اپنا کردار ادا کرنا ہوگا، جبکہ بدعنوانی تمام برائیوں کی جڑ ہے۔

یہ بھی پڑھیں: حافظ حمداللہ کی سیکریٹری داخلہ سے شناختی کارڈ بحال کرنے کی اپیل

جسٹس (ر) جاوید اقبال نے کہا کہ ہر شخص کو اس وقت تک بے گناہ سمجھا جاتا ہے جب تک اس پر لگائے گئے الزامات ثابت نہ ہوجائیں جبکہ قانون کی نظر میں ملک کے تمام لوگ مساوی ہیں۔

سربراہ قومی احتساب بیورو نے کہا کہ ہم میں سے ہر شخص بدعنوانی کو جڑ سے اکھاڑ کر پھینک دینا چاہتا ہے لیکن اس کی خواہش یہ بھی ہے کہ اس سے کوئی سوال نہ کیا جائے۔ نیب شخصیات کو اہمیت نہیں دیتا، اہمیت معاملات اور کیسز کی ہوتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم نیب کے محکمے میں اصلاحات لا رہے ہیں اور شکایات جلد نمٹانے کے لیے انفراسٹرکچر اور طریقہ کار میں بہتری بھی لائی جا رہی ہے۔ شکایات کی تصدیق اور انکوائری کے بعد احتساب عدالت میں ریفرنس دائر کیا جاتا ہے، جبکہ آج نیب ایک فعال ادارہ ہے۔ 

یاد رہے کہ چار روز قبل  قومی احتساب بیورو(نیب)کے چیئرمین جسٹس(ر)جاوید اقبال نے کہا کہ نیب کا متبادل کوئی ادارہ نہیں ہے جو غریبوں کے درد کو سمجھے جبکہ ہر کسی کی عزت نفس کا خیال رکھنا نیب کا بنیادی مقصد ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ سب سے پہلے خود احتسابی نیب سے شروع کی۔یہ تاثر ہے کہ نیب کی وجہ سے تجارتی سرگرمیاں آگے نہیں بڑھ رہیں جبکہ 1235 ریفرنسز زیرسماعت ہیں جن میں سے صرف35بھی بزنس کمیونٹی کے خلاف نہیں ہیں۔

مزید پڑھیں: ہر کسی کی عزت نفس کا خیال رکھنا نیب کا بنیادی مقصد ہے، چیئرمین نیب

Related Posts