سابق وزیر اعظم نواز شریف کے بعد پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف زرداری کے پلیٹ لیٹس بھی کم ہو گئے ہیں جس کے بعد حکومت نے ان کے تفصیلی طبی معائنے پر غور شروع کردیا ہے۔
پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین اور سابق صدرِ مملکت آصف علی زرداری کو بھی نواز شریف کی طرح آئی ٹی پی کا مرض لاحق ہونے کا خدشہ ظاہر کیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: وزیر اعظم نے پریس کانفرنس سے قبل مذاکراتی کمیٹی کو ملاقات کے لیے طلب کرلیا
حکومت سنجیدگی سے سابق صدر کے ماہرِ امراضِ خون سے طبی معائنے کے حوالے سے اقدامات اٹھانے پر غور کر رہی ہے، جس کے بعد اس حوالےسے اہم فیصلہ جلد متوقع ہے۔
وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کے پمز ہسپتال میں زیر علاج پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف زرداری کی ٹیسٹ رپورٹ سے پتہ چلتا ہے کہ ان کے جسم میں پلیٹ لیٹس 90 ہزار کم ہو گئے ہیں جس کے باعث انہیں جسمانی تکلیف کا سامنا ہے۔
سابق صدر آصف علی زرداری کی کمر، گردن اور دیگر جسمانی اعضاء میں تکلیف کی شدت بڑھ رہی ہے اور ریڑھ کی ہڈی کے مہرے (اسپائنل کارڈز) میں خلا پیدا ہوگیا جس کے باعث وہ چلنے پھرنے میں شدید تکلیف محسوس کرتے ہیں۔
آصف علی زرداری کو درد کی شدت کم کرنے کے لیے نیند کی گولیاں دی جارہی ہیں جبکہ خدشہ ہے کہ انہیں آئی ٹی پی کا مرض بھی لاحق ہوسکتا ہے جو پلیٹ لیٹس کی کمی کے باعث ممکن ہے۔
یاد رہے کہ اس سے قبل پاکستان پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین اور سابق صدر آصف علی زرداری کواحتساب عدالت کی ہدایت پر قومی احتساب بیورو (نیب) کی جانب سےپمز اسپتال منتقل کر دیا گیا ، ضلعی انتظامیہ نے پمز اسپتال کو سب جیل قرار دے دیا ۔
میڈیکل بورڈ نے رواں ہفتے سابق صدر آصف زرداری کو ہسپتال منتقل کرنے کی سفارش کی تھی، جس کی روشنی میں جیل حکام نے آصف زرداری کو احتساب عدالت سے اسپتال منتقلی کے لیے انتظامیہ کو خط لکھا تھا۔
مزید پڑھیں: سابق صدر آصف زرداری طبعیت ناسازی کے سبب پمزاسپتال منتقل