پنجاب کے صوبائی دارالحکومت لاہور میں حضرت داتا گنج بخش رحمۃ اللہ علیہ کے 976ویں عرس کی 3روزہ تقریبات شروع ہوچکی ہیں جبکہ میاں محمود الرشید اور صمصام بخاری نے صوفی بزرگ حضرت علی ہجویری کے مزار پر حاضری دی اور چادر چڑھائی۔
عرس کی تقریبات داتا گنج بخش کے دربار پر چادر پوشی کی رسم سے شروع ہوئیں جس میں صوبائی وزیر میاں محمود الرشید، صمصام بخاری اور دیگر سیاسی قائدین شریک ہوئے اور اتحاد بین المسلمین اور وطن کی سالمیت کے لیے خصوصی دعائیں کی گئیں جبکہ اس موقعے پر دودھ کی سبیل کا بھی اہتمام کیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: وقت آگیا کہ سلیکٹڈ حکومت کو گھر بھیجنے کے لیے فیصلہ کن قدم اٹھائیں۔بلاول بھٹو
اس موقعے پر عقیدت مندوں نے فاتحہ خوانی، دعا و سلام اور دھمال ڈال کر بھی صوفی بزرگ کی اسلام کے لیے تاریخی خدمات کو خراجِ تحسین پیش کیا گیا اور مزار کو پھولوں اور برقی قمقموں سے سجایا گیا۔
اس دوران ہر روز ایک لاکھ لٹر دودھ زائرین میں تقسیم کیا جائے گا جبکہ مخیر حضرات، اور منتیں ماننے والے افراد لنگر کی تقسیم کا بھی اہتمام کریں گے۔ اس کے علاوہ فاتحہ خوانی اور دعاؤں کا سلسلہ عرس کے تینوں روز جاری رہے گا۔
تقریبات کے دوران محفلِ سماع کے ذریعے حضرت داتا گنج بخش کی روح کو خراجِ تحسین پیش کیاجائے گا اور قوال حضرات عوام سے داد وصول کریں گے جبکہ تیسرے اور آخری روز اجتماعی دعا پر عرس تقریبات کا اختتام ہوگا۔
یاد رہے کہ اس سے قبل ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر محمد فیصل نے کہا ہے کہ ہم افغانستان کی مسجد میں گزشتہ روز ہونے والے بم دھماکوں پر افسردہ ہیں اور اس واقعے کی شدید مذمت کرتے ہیں۔
ڈاکٹر محمد فیصل نے میڈیا نمائندگان سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ افغانستان کے صوبہ ننگر ہار کی مسجد میں ہونے والے بم دھماکوں سے انتہائی المناک سانحہ رونما ہوا، جبکہ آزمائش کی اس گھڑی میں ہماری دُعائیں شہید ہونے والوں کے سوگوار لواحقین کے ساتھ ہیں۔
مزید پڑھیں: افغانستان مسجد میں بم دھماکوں کی شدید مذمت کرتے ہیں۔ترجمان دفتر خارجہ پاکستان